سعودی عرب کی قیادت میں بنائے گئے 34 ملکی اتحاد کا پہلا غیر رسمی اجلاس جدہ میں ہونے کا امکان ہے جس میں 20 دوست ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔
وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سعودی فرمانروا کی خصوصی دعوت پر 9مارچ کو سعودی عرب جائیں گے ،فوجی مشقوں رعد الشمال کا جائزہ بھی لیں گے۔
دہشت گردی اور انتہا پسندی سے کیسے نمٹنا ہے؟داعش کو کیسے شکست دینی ہے؟مسلم ممالک کے اتحاد کی حد کیا ہو گی؟جنگی مشقیں تو ہو گئیں مگر آگے کرنا کیا ہے؟سعودی عرب نے پہلا غیر رسمی اجلاس بلا لیا۔
یہ اجلاس ایسے موقع پر ہونے کا امکان ہے جب 20مسلم ممالک کے سربراہان کو سعودی عرب
میں جاری مشقوں رعد الشمال کی اختتامی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے، ان جنگی مشقوں میں پاکستان کے فوجی دستے سمیت 20 ممالک کے فوجی دستے شامل ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف 9 مارچ کو جدہ روانہ ہوں گے۔قطر، بحرین، کویت، اردن، مراکش سمیت کئی اہم مسلم دوست ممالک کے سربراہان بھی اس تقریب میں موجود ہوں گے، ایسے میں اس اہم غیر رسمی اجلاس میں ان ممالک کے سربراہان سر جوڑ کے بیٹھیں گے اور غور ہو گا دہشت گردی، انتہا پسندی اور داعش کے خلاف حکمت عملی پر۔
ذرائع کہتے ہیں کہ سعودی عرب کی سربراہی میں 34 رکنی فوجی اتحاد کیسے آگے بڑھے اب اہم ترین معاملات کو طے کیا جائے گا۔